
پریس ریلیز
*گلگت ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کا تاریخی ورثے کی بحالی کی جانب ایک اور اہم قدم*
*چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے نئے تعمیر شدہ ٹریک کا افتتاح کیا۔*

گلگت: گلگت بلتستان حکومت نے علاقے کے تاریخی ورثے کو محفوظ رکھنے کے سلسلے میں ایک اور سنگ میل عبور کر لیا۔ برطانوی دور میں تعمیر ہونے والے گلگت بلتستان کے اولین معلق پل “پرتاب پل” کی بحالی اور اس تک رسائی کے لیے شاہراہِ قراقرم سے پل تک نئے پیدل راستے کی تعمیر کا کام 7.9 ملین روپے کی لاگت سے گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر نگرانی پایہ تکمیل تک پہنچا۔ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان، جناب ابرار احمد مرزا نے 26 جون 2025 کو تعمیر شدہ ٹریک کا افتتاح کیا۔
تاریخی پرتاب پل کی تعمیر مہاراجہ کشمیر پرتاب سنگھ کے دور میں سنہ 1890 میں شروع ہوئی اور اس کا افتتاح 1893 میں اس وقت گلگت میں تعینات برطانوی پولیٹیکل ایجنٹ الغیرنن ڈیورنڈ نے کیا۔ پل کی تعمیر میں استعمال ہونے والی سٹیل کی رسیوں کو انگلینڈ سے کلکتہ بندرگاہ، جموں کشمیر اور پھر گدھوں اور خچروں کے ذریعے براستہ استور بونجی تک پہنچایا گیا۔ پل کے ستون انتہائی خوبصورتی سے تراشیدہ پتھروں اور چونے و مٹی کے گارے سے تعمیر کیے گئے ہیں جو آج بھی اپنی اصل حالت میں موجود ہیں۔ ۔
پرتاب پل نہ صرف فنِ تعمیر کا شاہکار ہے بلکہ یہ ایک اہم جغرافیائی گزرگاہ بھی رہا ہے، جو کشمیر کو گلگت اور استور سے جوڑتا تھا۔ یہ پل صدیوں تک تجارتی اور دفاعی لحاظ سے کلیدی حیثیت کا حامل رہا ہے ۔ 1947 کی جنگِ آزادی میں اس پل نے ایک مرتبہ پھر تاریخی کردار ادا کیا، جب دشمن کی رسد روکنے کے لیے اسے جزوی طور پر نذرِ آتش کر دیا گیا تھا ۔ پل کے ستونوں پر اب بھی سیون ایم ایم رائفل کی گولیوں کے نشان موجود ہیں، جو اس کی تاریخی اہمیت کے گواہ ہیں۔
چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے اس موقع پر کہا کہ “یہ منصوبہ نہ صرف ہمارے تاریخی ورثے کو محفوظ کرے گا بلکہ سیاحت کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ ہم اپنی تاریخ کو زندہ رکھ کر آنے والی نسلوں کو ان کے ماضی سے جوڑنا چاہتے ہیں۔